دمشق: شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے ادلیب میں ایک اسکول پر فضائی حملے
سے پینتیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سیرین آبزویٹری کمیشن کا کہنا ہے کہ مرنے
والوں میں گیارہ سکول کے بچے بھی شامل ہیں۔ کمیشن کے مطابق سکول کے علاوہ
ایک قریبی گاؤں میں بھی چھ حملے کیے گئے ہیں۔ شام کے انسانی حقوق کے گروپ
سیرین آبزرویٹری نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ بم شامی یا روسی فضائیہ نے
گرایا تھا اور فضائیہ نے اس کے علاوہ ایک قریب گاؤں میں چھ حملے بھی کیے
گئے۔ ادھر امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر کا کہنا ہے داعش کا نام نہاد
دارالحکومت رقہ پر قبضے کے لیے فوجی آپریشن اگلے چند ہفتوں میں لانچ
کیا
جائے گا۔ ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک راکٹ سکول
کے داخلی راستے پر گرا جب بچے فضائی حملوں کی وجہ سے جلدی چھٹی دیے جانے
پر اپنے گھروں کی طرف بھاگ رہے تھے۔ شہری دفاع کے کارکنوں نے سوشل میڈیا پر
ایک تصویر بھی جاری کی جس میں ایک بچے کا کٹا ہوا ہاتھ ایک سکول بیگ کا
سٹریپ پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ حملے کے بعد جاری ہونے والی ویڈیوز میں
ایک عمر رسید شخص کو ملبے کے نیچے سے کھینچ کر نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا
ہے۔ ان تصاویر اور ویڈیو کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ شام اور روسی
حکام باغیوں پر شہریوں کا نشانہ بنانےکا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔